ٹرمپ کو جوہری معاہدے سے کیا مسئلہ تھا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو تباہ کن اور پاگل پن قرار دینا شروع کردیا تھا اور وہ دو بار اس بات کی
توثیق کرنے سے انکار کرچکے ہیں کہ ایران جوہری معاہدے پر عمل کررہا ہے۔

رواں برس جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے میں موجود نقائص ختم نہ کیے گئے تو امریکا 12 مئی سے پہلے جوہری معاہدے سے الگ ہوجائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ جوہری معاہدے سے ایران کے جوہری معاہدے کو محض ایک مخصوص مدت کے لیے محدود کیا گیا اور یہ معاہدہ ایران کو بیلسٹک میزائلز کی تیاری سے روکنے میں ناکام رہا ہے۔
ٹرمپ یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ معاہدے کے نتیجے میں ایران پر پابندیاں نرم ہوئیں اور اسے 100 ارب ڈالر کی رقم مل گئی جو اس نے مشرق وسطیٰ میں ہتھیاروں، دہشت اور ظلم و بربریت کے فروغ میں استعمال کی۔

Post a Comment

0 Comments